Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھروندہ

نصیر پرواز

گھروندہ

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    ہر ایک لمحہ یہ سوچتا ہوں

    وہ سارے رشتے تمام ناطے

    بندھے ہوئے ہیں جو جسم ظاہر کی تازگی سے

    انہیں مٹا دوں

    وہ سارے چہرے لکھے ہوں جو اضطراب جاں پر

    انہیں جلا دوں

    کہ جسم تو خاک کی صدا ہے

    رہے گی خاک بدن میں جب تک نمو کی قوت

    لہو رگوں میں رواں رہے گا

    ضمیر ارماں جواں رہے گا

    یہ فصل رشتوں کی ذہن و دل پر اگی رہے گی

    رفاقتوں کی گھڑی نظر میں کھلی رہے گی

    کھلی ہیں آنکھیں تو آسماں کی بلندیاں ہیں

    ہر ایک منظر گرفت فکر و شعور میں ہے

    قدم زمیں پر تھرک رہے ہیں

    تو پھول سارے مہک رہے ہیں

    اگر نہ ہو جسم میں حرارت

    تو آندھیاں ذرہ ذرہ اس کا وجود بھی لیں

    تمام رشتے تمام بندھن تمام ناطے

    اساس ٹھہرے جو روز و شب کی

    ہر ایک پہچان توڑ ڈالیں

    وہ سارے معیار جن کو دل نے وفا کہا ہے

    بکھر کے گمنام ہو بھی سکتے ہیں ایک پل میں

    کہیں کسی کا نشاں نہ پائیں

    زمین پر آسماں نہ پائیں

    یقیں نہ پائیں گماں نہ پائیں

    کوئی کسی پر کہیں بھی پھر مہرباں نہ پائیں

    میں ان خلاؤں میں دل شکستہ

    نہ جانے کس کی تلاش میں ہوں

    پس حجاب غبار میں تیرگی کے سائے

    نظر جھکائے بدن چرائے

    میں صرف اتنا سمجھ سکا ہوں

    جہاں میں کوئی نہیں کسی کا

    یہی اشارہ ہے آگہی کا

    یہی ہے انجام زندگی کا

    مگر سمجھ کے بھی نا سمجھ ہوں

    ندی کنارے بنا رہا ہوں

    میں ریت کے بے زباں گھروندے

    سبھی کو رشتوں میں باندھنے کی عجیب کوشش

    سمجھ رہا ہوں سبھی کو اپنا

    عجیب سی بھول کر رہا ہوں

    مأخذ:

    اضطراب لفظوں کا (Pg. 37)

    • مصنف: نصیر پرواز
      • ناشر: نصیر پرواز
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے