aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسین تر

MORE BYعلی سردار جعفری

    کل ایک تو ہوگی اور اک میں

    کوئی رقیب رفیق صورت

    کوئی رفیق رقیب ساماں

    مرے ترے درمیاں نہ ہوگا

    ہماری عمر رواں کی شبنم

    تری سیہ کاکلوں کی راتوں

    میں تار چاندی کے گوندھ دے گی

    ترے حسیں عارضوں کے رنگیں

    گلاب بیلے کے پھول ہوں گے

    شفق کا ہر رنگ غرق ہوگا

    لطیف و پر کیف چاندنی میں

    تری کتاب رخ جواں پر

    کہ جو غزل کی کتاب ہے اب

    زمانہ لکھے گا اک کہانی

    اور ان گنت جھریوں کے اندر

    مری محبت کے سارے بوسے

    ہزار لب بن کے ہنس پڑیں گے

    ہم اپنی بیتی ہوئی شبوں کی

    سلونی پرچھائیوں کو لے کر

    ہم اپنے عہد طرب کی شام و

    سحر کی رعنائیوں کو لے کر

    پرانی یادوں کے جسم عریاں

    کے واسطے پیرہن بنیں گے

    پھر ایک تو ہوگی اور اک میں

    کوئی رقیب رفیق صورت

    کو رفیق رقیب ساماں

    مرے ترے درمیاں نہ ہوگا

    ہوس کی نظروں کو تیرے رخ پر

    جمال نو کا گماں نہ ہوگا

    فقط مری حسن آزمودہ

    نظر یہ تجھ کو بتا سکے گی

    کہ تیری پیری کا حسن تیرے

    شباب سے بھی حسین تر ہے

    مأخذ:

    Ek Khvab aur (Pg. 95)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے