aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حساب کم و بیش

حسنین عاقب

حساب کم و بیش

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    میں کتاب غم ہستی کی ہوں تحریر کوئی

    الجھی الجھی سی ہو پیچیدہ سی تفسیر کوئی

    میں کہ اک جبر مسلسل میں پسا جاتا ہوں

    دھندلی دھندلی سی عبارت میں بنا جاتا ہوں

    جبر ایسا ہے کہ لمحوں کی خطائیں جیسے

    بن گئیں صدیوں کی وہ ساری سزائیں جیسے

    جبر کی حد بھی مقرر نہیں میری خاطر

    یعنی میں سادہ مزاج اور وہ ظالم شاطر

    پوچھتا بھی نہیں مجھ سے کہ ترا صبر ہے کیوں

    اور وضاحت بھی نہیں اس کی کہ یہ جبر ہے کیوں

    پہلے خوشبو مری گم گشتہ سی راہوں کی ملے

    پھر سزا جو بھی ملے کردہ گناہوں کی ملے

    میں وہ تحریر ہوں پڑھتا نہیں جس کو کوئی

    اور پڑھ لے تو سمجھتا نہیں جس کو کوئی

    رسم خط اجنبی جس کا وہ عبارت ہوں میں

    جس کی بنیاد ہے خستہ وہ عمارت ہوں میں

    مکڑیوں نے مرے اطراف بنے ہیں جالے

    یہ ہیں جالے مرے سمجھے ہوئے دیکھے بھالے

    چاندنی میری ہے اور نہ ہی ستارے میرے

    میری کشتی ہے نہ دھارے نہ کنارے میرے

    میرے ماتھے پہ تبسم کی شکن بھی ہوگی

    اس کے پیچھے کئی رشتوں کی تھکن بھی ہوگی

    میں پہنچ جاؤں گا اک روز زمیں کے نیچے

    خاک ہی ہوگی پھر اس خاک نشیں کے نیچے

    گرد جم جائے گی اک روز مری تربت پر

    پھر تو میں رو بھی نہ پاؤں گا تری حرکت پر

    ذہن ماؤف ہے اور دل ابھی شق ہے میرا

    تجھ پہ اے عمر رواں تھوڑا تو حق ہے میرا

    اے مری روح کے مالک یہ مقدر کر دے

    میں غم زیست کا مارا مجھے پتھر کر دے

    یا حساب کم و بیش آج برابر کر دے

    یا مری روح مرے جسم سے باہر کر دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے