Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجوم گریہ

علی اکبر ناطق

ہجوم گریہ

علی اکبر ناطق

MORE BYعلی اکبر ناطق

    ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم

    ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں

    جو آفتابوں کی بستیوں سے سراغ لائے تھے ان سویروں کا جن کو شبنم کے پہلے قطروں نے غسل بخشا

    سفید رنگوں سے نور معنی نکال لیتے تھے اور چاندی اجالتے تھے

    شفق پہ ٹھہرے سنہرے بادل سے زرد سونے کو ڈھالتے تھے

    خنک ہواؤں میں خوشبوؤں کو ملا کے ان کو اڑانے والے

    صبا کی پرتوں پہ شعر لکھ کر عدم کی شکلیں بنانے والے

    دماغ رکھتے تھے لفظ و معنی کا اور دست ہنر کے مالک

    وقار نور چراغ ہم تھے

    ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ

    ہمیں بھی رو لے کہ ہم وہی ہیں

    جو تیز آندھی میں صاف چہروں کو دیکھ لیتے تھے اور سانسوں کو بھانپتے تھے

    فلک نشینوں سے گفتگوئیں تھیں اور پریوں سے کھیلتے تھے

    کریم لوگوں کی صحبتوں میں کشادہ کوئے سخا کو دیکھا

    کبھی نہ روکا تھا ہم کو سورج کے چوبداروں نے قصر بیضا کے داخلے سے

    وہی تو ہم ہیں

    وہی تو ہم ہیں جو لٹ چکے ہیں حفیظ راہوں پہ لٹنے والے

    اسی فلک کی سیہ زمیں پر جہاں پہ لرزاں ہیں شور نالہ سے عادلوں کی سنہری کڑیاں

    ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ

    ہمیں بھی رو لے کہ ان دنوں میں ہماری پشتوں پہ بار ہوتا ہے زخم تازہ کے سرخ پھولوں کا اور گردن میں سرد آہن کی کہنہ لڑیاں

    ہماری ضد میں سفید ناخن قلم بنانے میں دست قاتل کا ساتھ دیتے ہیں اور نیزے اچھالتے ہیں

    ہوا کی لہروں نے ریگ صحرا کی تیز دھاروں سے رشتے جوڑے

    شریر ہاتھوں سے کنکروں کی سیاہ بارش کے رابطے ہیں

    ہماری ضد میں ہی ملکوں ملکوں کے شہریاروں نے عہد باندھے

    یہی کہ ہم کو دھوئیں سے باندھیں اور اب دھوئیں سے بندھے ہوئے ہیں

    سو ہم پہ رونے کے نوحہ کرنے کے دن یہی ہیں ہجوم گریہ

    کہ مستعد ہیں ہمارے ماتم کو گہرے سایوں کی سرد شامیں

    خزاں رسیدہ طویل شامیں

    ہمیں بھی رو لے ہجوم گریہ کہ پھر نہ آئیں گے غم کے موسم

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    علی اکبر ناطق

    علی اکبر ناطق

    RECITATIONS

    علی اکبر ناطق

    علی اکبر ناطق,

    علی اکبر ناطق

    ہجوم گریہ علی اکبر ناطق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے