Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دم نکلے

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    لکھانے نام سچے عاشقوں میں جب بھی ہم نکلے

    ارادوں میں ہمارے جانے کتنے پیچ و خم نکلے

    یہ سوچا تھا کہ گھر سے بھاگ کر شادی رچائیں

    مگر جب وقت آیا تو نہ وہ نکلیں نہ ہم نکلے

    سنا ہے راستے ہی میں پولیس نے دھر لیا ان کو

    ہمارے دل پہ جب کرنے کو وہ مشق ستم نکلے

    دماغ ان کا جو دیکھا اور دل کی بھی تلاشی لی

    کئی پستول نخروں کے کئی غصے کے بم نکلے

    جھگڑ کر جب کہا بیگم نے ہم سے گھر سے جانے کو

    بہت بے آبرو ہو کر خود اپنے گھر سے ہم نکلے

    جو ہوتا اور کوئی تو نکل جاتا وہ غصے میں

    مگر ہم با دل ناخواستہ با چشم نم نکلے

    ہمارا حوصلہ تو دیکھیے کہ لنج کھائے ہی

    نہیں لوٹیں گے اب ہم شام تک کھا کر قسم نکلے

    مگر جب شام سے پہلے ہی بھوکے پیٹ لوٹ آئے

    وہ طعنہ دے کے بولیں آپ تو ثابت قدم نکلے

    زمانے کے ستائے ہیں جو لوگوں کو ہنساتے ہیں

    کریدا جب بھی دل ان کا ہزاروں غم ہی غم نکلے

    کرم کی بات ہے میرے گنہ اعمال نامے میں

    یہ سوچا تھا بہت ہوں گے مگر دیکھا تو کم نکلے

    بڑھاپے میں بھی میری ؔخواہ مخواہ آخری خواہش

    ہوں گھر میں بیویاں اتنی کہ ہر بیوی پہ دم نکلے

    مأخذ:

    بہ فرض محال (Pg. 64)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: قلم پبلی کیشنز، ممبئی
      • سن اشاعت: 1992

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے