Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں

ابن انشا

یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں

ابن انشا

MORE BYابن انشا

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    ہیں لاکھوں روگ زمانے میں کیوں عشق ہے رسوا بے چارا

    ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی انسان کو رکھتیں دکھیارا

    ہاں بے کل بے کل رہتا ہے ہو پیت میں جس نے جی ہارا

    پر شام سے لے کر صبح تلک یوں کون پھرے گا آوارہ

    یہ باتیں جھوٹی باتیں یہ لوگوں نے پھیلائیں ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    یہ بات عجیب سناتے ہو وہ دنیا سے بے آس ہوئے

    اک نام سنا اور غش کھایا اک ذکر پہ آپ اداس ہوئے

    وہ علم میں افلاطون سنے وہ شعر میں تلسی داس ہوئے

    وہ تیس برس کے ہوتے ہیں وہ بی اے ایم اے پاس ہوئے

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    گر عشق کیا ہے تب کیا ہے کیوں شاد نہیں آباد نہیں

    جو جان لیے بن ٹل نہ سکے یہ ایسی بھی افتاد نہیں

    یہ بات تو تم بھی مانو گے وہ قیسؔ نہیں فرہاد نہیں

    کیا ہجر کا دارو مشکل ہے کیا وصل کے نسخے یاد نہیں

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    وہ لڑکی اچھی لڑکی ہے تم نام نہ لو ہم جان گئے

    وہ جس کے لمبے گیسو ہیں پہچان گئے پہچان گئے

    ہاں ساتھ ہمارے انشاؔ بھی اس گھر میں تھے مہمان گئے

    پر اس سے تو کچھ بات نہ کی انجان رہے انجان گئے

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    جو ہم سے کہو ہم کرتے ہیں کیا انشاؔ کو سمجھانا ہے

    اس لڑکی سے بھی کہہ لیں گے گو اب کچھ اور زمانا ہے

    یا چھوڑیں یا تکمیل کریں یہ عشق ہے یا افسانا ہے

    یہ کیسا گورکھ دھندا ہے یہ کیسا تانا بانا ہے

    یہ باتیں کیسی باتیں ہیں جو لوگوں نے پھیلائی ہیں

    تم انشاؔ جی کا نام نہ لو کیا انشاؔ جی سودائی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے