aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھوئے ہوئے زمانے

احمق پھپھوندوی

کھوئے ہوئے زمانے

احمق پھپھوندوی

MORE BYاحمق پھپھوندوی

    کیوں یاد آ رہے ہیں بھولے ہوئے فسانے

    گزری ہوئی بہاریں کھوئے ہوئے زمانے

    یا ایک برگ گل کو آنکھیں ترس رہی ہیں

    یا اپنے دامنوں میں پھولوں کے تھے خزانے

    یا آج خاک و صرصر ہیں ان کی وجہ زینت

    یا تھے یہی گلستاں کل تک نگار خانے

    یا آج خار و خس بھی ہم کو نہیں میسر

    یا تھے کبھی گلوں کے جھرمٹ میں آشیانے

    اب تک وہی صدائیں کانوں میں آ رہی ہیں

    وہ چہچہے وہ نغمے وہ راگ وہ ترانے

    ہے یاد ہم صفیرو تم کو وہ عہد اپنا

    بجتے تھے جب خوشی کے ہر وقت شادیانے

    جب تھیں مسرتوں کی لہریں ہر ایک دل میں

    ہر وقت ڈھونڈھتے تھے تفریح کے بہانے

    حسن و شباب کے وہ پر کیف عہد زریں

    وہ عشق و عاشقی کے دلچسپ کارخانے

    وہ جشن عیش و راحت وہ ساز لطف و عشرت

    آنکھوں میں پھر رہے ہیں اب تک وہی زمانے

    ناداں سمجھ کے ہم کو صیاد نے چمن میں

    دام ہوس بچھا کر ڈالے وہ چند دانے

    جن کے لئے ہم اب تک پچھتا رہے ہیں ہمدم

    کنج قفس کے اندر کھا کھا کے تازیانے

    مأخذ:

    (Pg. 16)

    • مصنف: احمق پھپھوندوی
      • ناشر: مکتبہ برہان، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے