Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودداری

نخشب جارچوی

خودداری

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    تیرا یہ کہتے ہوئے سینے میں دل ہلتا نہیں

    ہم نشیں کیوں خود پرستاروں سے میں ملتا نہیں

    پوچھتا ہے مجھ سے اس مہمل سے فقرے کا جواب

    سن کئے دیتا ہوں میں ساری حقیقت بے نقاب

    سینۂ شاعر میں پنہاں جذبۂ خوددار ہے

    آنکھ بھی روشن ہے میری روح بھی بیدار ہے

    ان کے آگے روح میری پیچ و خم کھاتی رہی

    پھبتیاں کستا رہا دل روح شرماتی رہی

    سرد مہری سے تمنائے دلی شل ہو گئی

    بار غم سے غیرت تقدیر بوجھل ہو گئی

    گرمیٔ خورشید سے سونا پگھلتا ہے کہیں

    جوہری بھی نقص کے سانچے میں ڈھلتا ہے کہیں

    جب رعونت چھیڑتی ہے خود پرستی کا ستار

    بھیس میں آہوں کے دل ہوتا ہے میرا نغمہ بار

    قلب میرا دولت احساس کھو سکتا نہیں

    آب و تاب زر میں خودداری ڈبو سکتا نہیں

    مٹ نہیں سکتا مٹائے سے غیورانہ شکوہ

    کیا بنا سکتا ہے اخلاقی درندوں کا گروہ

    جذبۂ غیرت کسی کے پاؤں پڑ سکتا نہیں

    مر تو سکتا ہوں زمیں میں زندہ گڑ سکتا نہیں

    رہزن انسانیت رہتے ہیں ہر دم گھات میں

    اپنی عظمت کا کوئی رکھتے ہیں پہلو بات میں

    غیرت مخلص ہلاک جذبۂ پندار ہو

    اے حریف ذہن و دل بیدار ہو بیدار ہو

    ان کی بے حس کھال پر کوئی اثر ہوتا نہیں

    تنگ نظروں میں حقیقت کا گزر ہوتا نہیں

    میری تاریخ و ادب ہی میں نہیں الفاظ لاف

    بندہ پرور ہے مجھے کم مائیگی کا اعتراف

    ایسی حالت میں کسی سے جھک کے ملنا ہے گناہ

    یہ خلوص بے محل کرتا ہے روحوں کو سیاہ

    اپنا دل اپنے ہی ہاتھوں سے مسل سکتا نہیں

    ہم نشیں میں اپنی فطرت کو بدل سکتا نہیں

    مأخذ:

    مشعل راہ (Pg. 132)

    • مصنف: نخشب جارچوی
      • ناشر: ہندوستانی پبلیشرز، دلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے