aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہے

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    گیا ہو جیل نہ جب تک وہ کیا جانے سزا کیا ہے

    رہائی میں ہے کیا دقت اسیری میں مزا کیا ہے

    ہماری شادی خانہ آبادی محبت با مشقت ہے

    جہاں بیوی مری جج ہو وہاں میری رضا کیا ہے

    یہ مجھ سے پوچھ بیٹھی ایک دن لڑکا نما لڑکی

    وفا ہے نام کس چڑیا کا اور شرم و حیا کیا ہے

    کہا میں نے یہ اس کہ یہ اس عورت کے زیور تھے

    جسے معلوم تک نہ تھا کہ باہر کی ہوا کیا ہے

    کہا حوا کی بیٹی نے کہ ہم آزاد پنچھی ہیں

    یہ زیور بوجھ ہوتے ہیں نہ پہنیں تو برا کیا ہے

    جواباً یہ کہا زیور تو کیا کپڑے بھی مت پہنو

    اتارو پھینک دو یہ بوجھ بھی ان میں رہا کیا ہے

    ملا ہے علم تو اس سے کرو کچھ استفادہ بھی

    کم از کم اتنا پہچانو کہ اچھا کیا برا کیا ہے

    کبھی جس نے سنی نہ ہو کسی اسکول کی گھنٹی

    اسے معلوم کیا تاریخ ہے جغرافیہ کیا ہے

    کوئی جانے گا کیسے ؔخواہ مخواہ یہ راز قدرت ہے

    ازل کی ابتدا کیا تھی ابد کی انتہا کیا ہے

    مأخذ:

    بہ فرض محال (Pg. 28)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: قلم پبلی کیشنز، ممبئی
      • سن اشاعت: 1992

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے