aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لا عنوان

ہربنس مکھیہ

لا عنوان

ہربنس مکھیہ

MORE BYہربنس مکھیہ

    وہ ان گنت خط

    جو کتنی ہی زندگیوں میں

    میں نے تمہیں لکھے تھے

    اور تم نے ہر ایک خط

    مسکراتے ہنستے روتے

    کئی کئی بار پڑھا

    اور اٹھا کر رکھ دیا

    ایک بار اور پڑھنے کو

    جیسے یہ خط ہی تمہارا اور میرا سب کچھ ہوں

    ان خطوں میں ہم نے کئی رنگ ڈھالے

    سفید پاکیزگی سبز تازگی

    سرخ تمازت اور نیلی گہرائی

    تم اور میں ہر رنگ میں ڈوب کر تیر کر

    لڑکھڑاتے اور سنبھلتے رہے

    کئی حسین خواب بنے کئی توڑے

    پھر ایک دن اچانک

    طوفان کے ایک جھونکے سے

    پانی کے وہ تمام رنگ

    جن میں ہم تم اور میں

    اتر کر ڈوبتے اور تیرتے تھے

    آگ کے رنگ میں ڈھل گئے

    جس میں میرے وہ سارے خط

    جل کر راکھ ہو گئے

    اور تمہاری آنکھوں میں تیرتے آنسوؤں کے پردہ میں

    میں نے ایک دبی سی مسکان

    کی پرچھائیں دیکھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے