Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لیڈر سے خطاب

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    اگر نہیں ہے کوئی کام کام پیدا کر

    کہیں سے ڈھونڈھ کے مینا و جام پیدا کر

    نہ پھنسنا گردش لیل و نہار میں زنہار

    تو روز ایک نئی صبح و شام پیدا کر

    تو ہر طرح کے سبھی کام لے غلاموں سے

    غلام گر نہیں ملتے غلام پیدا کر

    دلوں میں تیر کی مانند جو اتر جائے

    تلاش کر کے کچھ ایسا کلام پیدا کر

    سنا کے نام سے اپنے خود اعتمادی سے

    اساتذہ کی صفوں میں مقام پیدا کر

    ترے عتاب سے ڈرتے ہیں جیسے گھر والے

    معاشرے میں بھی ایسا مقام پیدا کر

    زمانہ آ کے ترے در پہ سر جھکائے گا

    کسی طرح سے سیاست میں نام پیدا کر

    جو عارضی ہی سہی چند راحتیں لے کر

    ضمیر بیچ دیں ایسے عوام پیدا کر

    رہیں گی دو سے زیادہ بھی جس میں تلواریں

    کسی طرح سے اک ایسی نیام پیدا کر

    لگا کے پان میں کھائے تو قوم سو جائے

    ملا کے بھنگ نیا اک قوام پیدا کر

    تو چاہتا ہے تری ؔخواہ مخواہ شہرت ہو

    خودی کو بیچ امیری میں نام پیدا کر

    مأخذ:

    حرف مکّرر (Pg. 138)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: محمد فضل الرحمن
      • سن اشاعت: 1998

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے