Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جنسی کھیل کو صرف اک تن آسانی سمجھتا ہوں

میراجی

میں جنسی کھیل کو صرف اک تن آسانی سمجھتا ہوں

میراجی

MORE BYمیراجی

    میں جنسی کھیل کو صرف اک تن آسانی سمجھتا ہوں

    ذریعہ اور ہے معبود سے ملنے کا دنیا میں

    تخیل کا بڑا ساگر تصور کے حسیں جھونکے

    لیے آتے ہیں بارش میں تمنائیں عبادت کی

    مگر پوری نہیں ہوتی تمنا دل کی چاہت کی

    کسی عورت کا پیراہن کسی خلوت کی خوشبوئیں

    کسی اک لفظ بے معنی کی میٹھی میٹھی سرگوشی

    یہی چیزیں مرے غمگیں خیالوں پر ہمیشہ چھائی رہتی ہیں

    عبادت کا طریقہ حرکتیں ہیں تشنہ و مبہم

    کبھی روح صنم بیدار خواب مرگ مہمل سے

    کسی اندر سبھا کی لاکھ پریاں آ کے بہلائیں

    لبھاتے ناچ ناچیں اور رسیلے راگ بھی گائیں

    مگر یہ مردہ دل عادی ہے بس غمگیں خیالوں کا

    گھٹا آتی نہیں خوشیوں کی بارش لا نہیں سکتی

    مری روح حزیں محکوم ہے اپنے تأثر کی

    ذریعہ اور ہے معبود سے ملنے کا دنیا میں

    میں جنسی کھیل کو کیوں اک تن آسانی سمجھتا ہوں

    کبھی انساں کی عمر مختصر پر غور کرتا ہوں

    کبھی فانی تمناؤں کی جھیلوں میں یوں ہی کھویا سا پھرتا ہوں

    مأخذ:

    کلیات میرا جی (Pg. 530)

      • ناشر: اردو مرکز، لندن
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے