Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خود سے مایوس نہیں ہوں

سلیمان اریب

میں خود سے مایوس نہیں ہوں

سلیمان اریب

MORE BYسلیمان اریب

    میں خود سے مایوس نہیں ہوں

    انساں سے مایوس ہوں تھوڑا

    دھرتی پر آنے سے پہلے

    وہ اور میں ساتھ رہا کرتے تھے

    جنت میں

    لیکن اس کو صدیاں بیتیں

    اب اس سے میرا کیا رشتہ

    ویسے وہ بھی مجھ جیسا ہے

    میری طرح کھاتا پیتا چلتا پھرتا ہے

    ہم دونوں ہم شکل ہیں اتنے

    کچھ بھی کرے وہ

    چاند پہ جائے دھرتی پر

    جنگ کرے اور خون بہائے

    آنچ مرے دامن پر آئے

    ہم دونوں ہم شکل ہیں لیکن

    کیا میں اپنی ماں بہنوں کو

    چوراہے پر ننگا کر سکتا ہوں

    وہ کرتا ہے

    وہ پستانیں جن سے میں نے دودھ پیا

    بلوان بنا ہوں

    جن پر میں نے شعر کہے

    تصویریں بنائیں

    کیا میں ان کو کاٹ کے

    کتوں کو کھلوا سکتا ہوں

    کہتے ہیں کھلوایا اس نے

    کیا میں نسوانی پیکر کو

    جو میرا موضوع سخن ہے

    پھول سے کومل

    چاند سے شیتل

    کی بوتل

    جو میری بیوی کا بدن ہے اس کو

    ٹکڑے ٹکڑے کر سکتا ہوں

    اس نے کیا ہے

    کیا میں اپنی بیٹی سے منہ کالا کر کے

    اپنے بھائی بندوں ہم جنسوں کو

    بڈھوں جوانوں معصوموں کو

    زندہ جلا کر

    پھانسی کے تختے پہ چڑھا کر

    ان کے لہو کا تلک لگا کر

    مونچھ پہ تاؤ دے سکتا ہوں

    اس نے دیا ہے

    میں خود سے مایوس نہیں ہوں

    انساں سے مایوس ہوں تھوڑا

    آج ہی سارے اخباروں میں خبر چھپی ہے

    اس دھرتی کے اک حصے گجرات میں اس نے

    میرے منہ پر تھوک دیا ہے

    مأخذ:

    shab-khoon(shumara-number-45) (Pg. 12)

      • اشاعت: 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے