Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موسم برسات کی صبح

افسر میرٹھی

موسم برسات کی صبح

افسر میرٹھی

MORE BYافسر میرٹھی

    آج جس وقت مجھے تم نے جگایا اماں

    اپنے اور نیند کے پہلو سے اٹھایا اماں

    آسماں کملی تھا اوڑھے ہوئے کالی کالی

    تازگی اور سفیدی سے فضا تھی خالی

    نہ اندھیرا ہی تھا شب کا نہ اجالا دن کا

    رات کے گرد نظر آتا تھا ہالا دن کا

    ایک بلندی کی کڑک پستی کو دھندلاتی تھی

    دل ہلاتی ہوئی آواز سنی جاتی تھی

    صبح ہر چار طرف روتی ہوئی پھرتی تھی

    اپنا منہ آنسوؤں سے دھوتی ہوئی پھرتی تھی

    جیسے ننہا سا میں بیٹا ہوں تمہارا اماں

    ایسے ہی صبح کا اک لال ہے پیارا اماں

    جیسے میں کھیلنے جاتا ہوں بہت دور کہیں

    ایسے ہی شرق میں ہے آج وہ مستور کہیں

    کھو گیا ہے نظر آتا نہیں بچہ اس کا

    ڈھونڈھتی لاکھ ہے پاتا نہیں بچہ اس کا

    دیکھو تو صبح کا دل سرد ہے بے نور ہے آنکھ

    اپنے بچہ کے تصور ہی سے معمور ہے آنکھ

    مجھ کو جانے دو کہ میں ڈھونڈ کے لاؤں اس کو

    غم زدہ صبح کے پہلو میں بٹھاؤں اس کو

    مأخذ:

    پیام روح (Pg. 32)

    • مصنف: افسر میرٹھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے