میں ان فضاؤں میں سانس لیتا ہوں
جن میں تم سانس لے رہی ہو
میں تیری چنری کو تان کر خود پہ رات تخلیق کر رہا ہوں
تری ہی بندیا سے نور لے کر
میں رات کو دن بنا رہا ہوں
بس ایک تیرے لیے الگ سے
میں کائنات
اور اس کی ایک ایک چیز خود سے سجا رہا ہوں
تری جبیں پہ لکھی محبت کی نظم کو گنگنا رہا ہوں
محبتوں کے حسین برگد کی اوٹ میں اک چبوترے پر
رحل رکھوں گا
اور اس میں تیرے نقوش رکھ کے پڑھا کروں گا
فلک سے آتی ہوئی مقدس سی روشنی کو گواہ کر کے
میں صرف اتنی دعا کروں گا
میں جن فضاؤں میں سانس لیتا ہوں
ان فضاؤں کو صاف رکھنا
نہ دوریاں درمیان لانا
مجھے تم اپنے ہی پاس رکھنا
فقط محبت کو خاص رکھنا
مری محبت کا پاس رکھنا
مری محبت کا پاس رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.