مری وفا کا خیال رکھنا
کہا تھا تم نے کہ دنیا نئی بناؤ گے
مجھے اکیلا کہیں چھوڑ کر نہ جاؤ گے
ہوا یہ کیسی چلی تم بدل گئے کیسے
مری حیات سے پل میں نکل گئے کیسے
میں انتظار میں بیٹھی رہی سلگتی رہی
تمہارے نام سے میں بارہا الجھتی رہی
نہ چین دل کو ملا اور نہ کچھ قرار آیا
ہزار بار تمہاری کمی نے تڑپایا
کہو کہ کیا مجھے اب خاک میں ملاؤ گے
مرے جنون کو اس طرح آزماؤ گے
مرا مذاق اڑاتی رہی سہیلی مری
مزید اور الجھتی رہی پہیلی مری
کسی کو کیسے بتاتی کہ کیا ہوا ہے مجھے
میں جانتی ہوں بھلا روگ جو لگا ہے مجھے
جہاں گئی میں تری یاد ساتھ چلتی رہی
میں دھیرے دھیرے تری آرزو میں جلتی رہی
نظر سے اپنی مجھے اس طرح گراؤ گے
اب اور کتنا مجھے سنگ دل جلاؤ گے
جو تم نہیں تو ہواؤں میں تازگی بھی نہیں
چراغ عشق میں پہلی سی روشنی بھی نہیں
یہ بات سچ ہے کہ تم نے نہ لی خبر میری
تمہاری راہ میں بیٹھی رہی نظر میری
میں تم کو یاد بھی ہوں یا کہ بھول بیٹھے ہو
خبر نہیں ہے کوئی تم کہاں ہو کیسے ہو
مگر مجھے ہے یقیں تم ضرور آؤ گے
مری وفا کو تماشا نہیں بناؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.