Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نژاد نو

مجید امجد

نژاد نو

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    برہنہ سر ہیں برہنہ تن ہیں برہنہ پا ہیں

    شریر روحیں

    ضمیر ہستی کی آرزوئیں

    چٹکتی کلیاں

    کہ جن سے بوڑھی اداس گلیاں

    مہک رہی ہیں

    غریب بچے کہ جو شعاع سحر گہی ہیں

    ہماری قبروں پہ گرتے اشکوں کا سلسلہ ہیں

    وہ منزلیں جن کی جھلکیوں کو ہماری راہیں

    ترس رہی ہیں

    انہی کے قدموں میں بس رہی ہیں

    حسین خوابوں

    کی دھندلی دنیائیں جو سرابوں

    کا روپ دھارے

    ہمارے احساس پر شرارے

    انڈیلتی ہیں

    انہیں کی آنکھوں میں کھیلتی ہیں

    انہی کے گم سم

    اداس چہروں پر جھلملاتے ہوئے تبسم

    میں ڈھل گئے ہیں ہمارے آنسو ہماری آہیں

    طویل تاریکیوں میں کھو جائیں گے جب اک دن

    ہمارے سائے

    اس اپنی دنیا کی لاش اٹھائے

    تو سیل رواں

    کی کوئی موج حیات ساماں

    فروغ فردا

    کا رخ پہ ڈالے مہین پردا

    اچھل کے شاید

    سمیٹ لے زندگی کی سرحد

    کے اس کنارے

    پہ گھومتے عالموں کے دھارے

    یہ سب جا ہے بجا ہے لیکن

    یہ توتلی نو خرام روحیں کہ جن کی ہر سانس انگبیں

    اگر انہی کونپلوں کی قسمت میں ناز بالیدگی نہیں ہے

    تو بہتی ندیوں

    میں آنے والی ہزار صدیوں

    کا یہ تلاطم

    سکوت پیہم کا یہ ترنم

    یہ جھونکے جھونکے

    میں کھلتے گھونگھٹ نئی رتوں کے

    تھکی خلاؤں

    میں لاکھ ان دیکھی کہکشاؤں

    کی کاوش رم

    ہزار نا آفریدہ عالم

    تمام باطل

    نہ ان کا مقصد نہ ان کا حاصل

    اگر انہی کونپلوں کی قسمت میں ناز بالیدگی نہیں ہے

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-majiid Amjad (Pg. 121)

    • مصنف: Majiid Amjad
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Farid Book Depot (p) Ltd.
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے