Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYمجید امجد

    دلچسپ معلومات

    (اوراق، لاہور، مارچ، اپریل، 1973 ء)

    اور پھر اک دن میں اور تم ان اونچی نیچی دیواروں کے جھرمٹ میں اترے

    جن میں کبھی ہماری روحوں کو زندہ چن دیا گیا تھا

    اس وقت آنگن آنگن میں ترچھی کرنوں نے دھوپ کے کنگرے سایوں کی قاشوں میں ٹانک دیے تھے

    دیکھا ہوا سا کوئی سماں پرانا اس دن ہم نے دیکھا

    یوں لگتا تھا جیسے آسمانوں کی روشنیاں جھک جھک کر اس اک قریے کو دیکھ رہی تھیں

    اور ہمیں تب وہ دن یاد آئے جب موت ہماری زندگیوں سے گزر رہی تھی ایسی ہی صبحوں کی اوٹ میں

    ہم ان زینہ بہ زینہ منڈیروں کے جھرمٹ میں تھے

    اور اس شہر کے لوگ اب بھی گلیوں میں خوانچے لگائے اپنی زندگیوں کو سج رہے تھے

    اور پھر ہم نے سوچا

    کون اچھا ہے ہم جو مردہ چہروں سے جینے کی خواہش پاتے ہیں یا وہ جو

    ہم کو زندہ دیکھ کے ہماری موت کو مان لیتے ہیں

    ابھی ابھی تو میرے ساتھ ساتھ تھے ہم اسے گزرے ہوئے زمانوں کے خیالو پھر کب لوٹو گے

    اک دن پھر بھی تمہارے ساتھ اس خاک کے تختے تک جاؤں گا

    جس سے ڈھکے ہوئے بے نور گڑھوں میں

    کچھ نادیدہ آنکھیں ہم کو دیکھ کے اب بھی ہنس ہنس اٹھتی نظر آتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے