Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

متاع غیر

ساحر لدھیانوی

متاع غیر

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    میرے خوابوں کے جھروکوں کو سجانے والی

    تیرے خوابوں میں کہیں میرا گزر ہے کہ نہیں

    پوچھ کر اپنی نگاہوں سے بتا دے مجھ کو

    میری راتوں کے مقدر میں سحر ہے کہ نہیں

    چار دن کی یہ رفاقت جو رفاقت بھی نہیں

    عمر بھر کے لیے آزار ہوئی جاتی ہے

    زندگی یوں تو ہمیشہ سے پریشان سی تھی

    اب تو ہر سانس گراں بار ہوئی جاتی ہے

    میری اجڑی ہوئی نیندوں کے شبستانوں میں

    تو کسی خواب کے پیکر کی طرح آئی ہے

    کبھی اپنی سی کبھی غیر نظر آئی ہے

    کبھی اخلاص کی مورت کبھی ہرجائی ہے

    پیار پر بس تو نہیں ہے مرا لیکن پھر بھی

    تو بتا دے کہ تجھے پیار کروں یا نہ کروں

    تو نے خود اپنے تبسم سے جگایا ہے جنہیں

    ان تمناؤں کا اظہار کروں یا نہ کروں

    تو کسی اور کے دامن کی کلی ہے لیکن

    میری راتیں تری خوشبو سے بسی رہتی ہیں

    تو کہیں بھی ہو ترے پھول سے عارض کی قسم

    تیری پلکیں مری آنکھوں پہ جھکی رہتی ہیں

    تیرے ہاتھوں کی حرارت ترے سانسوں کی مہک

    تیرتی رہتی ہے احساس کی پہنائی میں

    ڈھونڈتی رہتی ہیں تخئیل کی بانہیں تجھ کو

    سرد راتوں کی سلگتی ہوئی تنہائی میں

    تیرا الطاف و کرم ایک حقیقت ہے مگر

    یہ حقیقت بھی حقیقت میں فسانہ ہی نہ ہو

    تیری مانوس نگاہوں کا یہ محتاط پیام

    دل کے خوں کرنے کا ایک اور بہانہ ہی نہ ہو

    کون جانے مرے امروز کا فردا کیا ہے

    قربتیں بڑھ کے پشیمان بھی ہو جاتی ہیں

    دل کے دامن سے لپٹتی ہوئی رنگیں نظریں

    دیکھتے دیکھتے انجان بھی ہو جاتی ہیں

    میری درماندہ جوانی کی تمناؤں کے

    مضمحل خواب کی تعبیر بتا دے مجھ کو

    میرا حاصل میری تقدیر بتا دے مجھ کو

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    Urdu Studio

    Urdu Studio

    RECITATIONS

    حمیدہ بانو

    حمیدہ بانو,

    حمیدہ بانو

    متاع غیر حمیدہ بانو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے