aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرچھائیاں

مختار صدیقی

پرچھائیاں

مختار صدیقی

MORE BYمختار صدیقی

    کیوں نہ اب تم سے تصور میں کروں بات سنو تم سے یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو گی نہیں میں وجہ سخن جان گئی

    یاد سے تیری ہی معمور ہیں دن رات یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو گی کہ میں ہستی کو کفن مان گئی

    راہ الفت میں کبھی ہوگا ترا ساتھ یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو گی میں زمانے کا چلن جان گئی

    کون بدلے گا یہ حالات یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو گی میں انہیں دار و رسن مان گئی

    زندگی یہ ہے تو مرنا بھی ہے بارات یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو گی کہ یہ میں سوختہ تن جان گئی

    2

    میں زمانے کے ہوں آئین کا پابند یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو دیکھو کہ یہ مرگ ابد ہے کہ نہیں

    ہاں میں اس پہ ہوں رضامند یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو جور زماں کی کوئی حد ہے کہ نہیں

    مجھ پہ ہر راہ ہوئی بند یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو زندہ گرفتار لحد ہے کہ نہیں

    ہاں گرفتار ہوں دو چند یہ کہنا ہے مجھے

    تم کہو نعمت ہستی سے یہ کد ہے کہ نہیں

    3

    تم میری زیست کے ویرانے میں پرتو ہو خیابانوں کا

    میں تو صرصر ہوں کہ ویرانوں سے کیا میل خیابانوں کے

    تم تو ہو نغمۂ شب تاب مرے اجڑے شبستانوں کا

    میں تو شیون ہوں کہ شیون ہیں نشاں ایسے شبستانوں کے

    تم نیا روپ رچاؤ نیا سنگار ہو میرے نئے ارمانوں کا

    میں تو ہوں خون تمنا کہ سدا خون ہوا کرتے ہیں ارمانوں کے

    تم تو امرت ہو ملالوں کے الاؤ میں جلی جانوں کا

    میں نہیں راکھ بھی کیا اور نشاں ہوں گے ملالوں سے جلی جانوں کے

    مأخذ:

    auraq salnama magazines (Pg. e-456 p-444)

    • مصنف: Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
      • اشاعت: 1967
      • ناشر: Daftar Mahnama Auraq Lahore
      • سن اشاعت: 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے