aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک گائے اور بکری

علامہ اقبال

ایک گائے اور بکری

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    (ماخوذ ، بچوں کے لئے) حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    اک چراگہ ہری بھری تھی کہیں

    تھی سراپا بہار جس کی زمیں

    کیا سماں اس بہار کا ہو بیاں

    ہر طرف صاف ندیاں تھیں رواں

    تھے اناروں کے بے شمار درخت

    اور پیپل کے سایہ دار درخت

    ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیں

    طائروں کی صدائیں آتی تھیں

    کسی ندی کے پاس اک بکری

    چرتے چرتے کہیں سے آ نکلی

    جب ٹھہر کر ادھر ادھر دیکھا

    پاس اک گائے کو کھڑے پایا

    پہلے جھک کر اسے سلام کیا

    پھر سلیقے سے یوں کلام کیا

    کیوں بڑی بی مزاج کیسے ہیں

    گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں

    کٹ رہی ہے بری بھلی اپنی

    ہے مصیبت میں زندگی اپنی

    جان پر آ بنی ہے کیا کہیے

    اپنی قسمت بری ہے کیا کہیے

    دیکھتی ہوں خدا کی شان کو میں

    رو رہی ہوں بروں کی جان کو میں

    زور چلتا نہیں غریبوں کا

    پیش آیا لکھا نصیبوں کا

    آدمی سے کوئی بھلا نہ کرے

    اس سے پالا پڑے خدا نہ کرے

    دودھ کم دوں تو بڑبڑاتا ہے

    ہوں جو دبلی تو بیچ کھاتا ہے

    ہتھکنڈوں سے غلام کرتا ہے

    کن فریبوں سے رام کرتا ہے

    اس کے بچوں کو پالتی ہوں میں

    دودھ سے جان ڈالتی ہوں میں

    بدلے نیکی کے یہ برائی ہے

    میرے اللہ تری دہائی ہے

    سن کے بکری یہ ماجرا سارا

    بولی ایسا گلہ نہیں اچھا

    بات سچی ہے بے مزہ لگتی

    میں کہوں گی مگر خدا لگتی

    یہ چراگہ یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا

    یہ ہری گھاس اور یہ سایہ

    ایسی خوشیاں ہمیں نصیب کہاں

    یہ کہاں بے زباں غریب کہاں

    یہ مزے آدمی کے دم سے ہیں

    لطف سارے اسی کے دم سے ہیں

    اس کے دم سے ہے اپنی آبادی

    قید ہم کو بھلی کہ آزادی

    سو طرح کا بنوں میں ہے کھٹکا

    واں کی گزران سے بچائے خدا

    ہم پہ احسان ہے بڑا اس کا

    ہم کو زیبا نہیں گلہ اس کا

    قدر آرام کی اگر سمجھو

    آدمی کا کبھی گلہ نہ کرو

    گائے سن کر یہ بات شرمائی

    آدمی کے گلے سے پچھتائی

    دل میں پرکھا بھلا برا اس نے

    اور کچھ سوچ کر کہا اس نے

    یوں تو چھوٹی ہے ذات بکری کی

    دل کو لگتی ہے بات بکری کی

    مأخذ:

    کلیات اقبال (Pg. 32)

    • مصنف: علامہ اقبال
      • ناشر: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،دہلی
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے