Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریت کی ہولی

ظفر سنبھلی

پریت کی ہولی

ظفر سنبھلی

MORE BYظفر سنبھلی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    پریت کے پکے رنگ سے جس نے رنگ دی من کی چولی سکھی

    درپن سے جب نین ملے تو رہ گئی میں بھی دنگ

    پریت سے اس کی اور ہوا تھا سندر مکھ کا رنگ

    سکھیوں نے جب بھید یہ پوچھا لاج سے کچھ نہ بولی سکھی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    مانگ میں میری اس نے بھرا تھا جس دم لال گلال

    شرم سے اس دم اور ہوئے تھے میرے گلابی گال

    اس نے تب میرے ہونٹوں پر پیار کی مدرا کھولی سکھی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    چھوڑ گیا وہ جب سے مجھ کو اس کی یاد ستائے

    مجھ برہن کا اس بن کیا ہے حال کہا نہ جائے

    اتنی دیر رہی میں سکھ سے جتنی دیر کو سو لی سکھی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    یاد کرے ہے اس کو میرے دل کی اک اک دھڑکن

    پیروں میں تو پائل تڑپے اور ہاتھوں میں کنگن

    ڈھونڈنے اس کو میں سپنے میں نگری نگری ڈولی سکھی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    ایسی ابھاگن ہوں میں جس کو پریت نہ آئی راس

    چتا کی بھانتی مجھ کو جلائے پیا ملن کی آس

    بھید مرا مت کہنا کسی سے دیکھ مری اے بھولی سکھی

    اب کے برس پھاگن میں کسی سے ایسی کھیلی ہولی سکھی

    مأخذ:

    شہر خوباں (Pg. 210)

    • مصنف: ظفر سنبھلی
      • ناشر: ظفر سنبھلی
      • سن اشاعت: 2003

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے