سنا ہے ریشم کے کیڑوں نے
پتوں کی ہریالی چاٹی
شبنم کے قطروں کی دمک بھی
پھولوں کے رنگوں کو چرایا
چاند کی کرنوں کے لچھوں سے ریشم کاتا
اور اک تھان کیا تیار جس کو پا لینے کی خاطر
شیریں نے فرہاد کو بیچا
ہیر نے ہیرے
لیلیٰ نے زلفوں کی سیاہی
لیکن سودا ہو نہ سکا
اب پھولوں میں رنگ نہیں ہے
شبنم پانی کے قطروں میں ڈوب گئی ہے
پتے پتے ہیں لیکن بے آب و نمو
چاند ہے لیکن بھیک کا پیالہ کرنوں سے محروم
سنا ہے ریشم کے کیڑے یہ سوچتے ہیں
ان شہروں سے کوچ کریں
جن میں ان کے ریشم کا گاہک ہی نہیں ہے
سنا ہے شیریں ہیر اور لیلیٰ اپنے ناموں کو بدلیں گے
شاید یوں ہی ان کے عاشق پھر ان کو پہچان سکیں
مأخذ:
Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 355)
- مصنف: Munavvar Jameel
-
- اشاعت: 2000
- ناشر: Haji Haneef Printer Lahore
- سن اشاعت: 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.