Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرب و بعد

محمد علوی

قرب و بعد

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    رات کو جب بھی آنکھ کھلی ہے

    مجھ کو یوں محسوس ہوا ہے

    جیسے کوئی

    میرے سرہانے کھڑا ہوا ہے

    دو آنکھیں

    میٹھی نظروں سے

    میرا چہرا چوم رہی ہیں

    دو ہاتھوں کی نرمی

    میرے رخساروں پر پھیل گئی ہے

    دو ہونٹوں کی گرمی

    میری پیشانی میں جذب ہوئی ہے

    زلفوں کی لہراتی خوشبو

    سانسوں میں رس بس سی گئی ہے

    کمرے کی خاموش فضا میں

    گیتوں کے کچھ بول پرانے

    تیر رہے ہیں

    کھڑکی کے پردوں کو جیسے

    ابھی کسی نے ٹھیک کیا ہے

    آتش داں کے بجھتے شعلے

    ابھی ابھی بھڑکائے گئے ہیں

    تکیہ جو بستر سے گرا تھا

    اب سر اس پہ دھرا ہوا ہے

    کمبل جو پیروں میں پڑا تھا

    سارا بدن اب ڈھانپ رہا ہے

    مجھ کو یوں محسوس ہوا ہے

    جیسے تم

    اب بھی کمرے میں کھڑی ہوئی ہو

    اب بھی گھر میں بسی ہوئی ہو

    لیکن تم تو چھوڑ کے مجھ کو

    دور پرانے قبرستاں کی

    سمٹی سکڑی اک تربت میں

    اک مدت سے چھپی ہوئی ہو!

    مأخذ:

    Raat Idhar Udhar Rooshan (Pg. 103)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے