Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

روٹیاں

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    کم یاب ہو گئیں جو ذہانت کی روٹیاں

    کھانے لگے ہیں لوگ جہالت کی روٹیاں

    محنت سے جن کو عار ہے وہ بھیک مانگ کر

    دن رات توڑتے ہیں سخاوت کی روٹیاں

    کھا تو رہے ہو دیکھنا پچھتاؤ گے اک دن

    ہوتی نہیں ہیں ہضم عداوت کی روٹیاں

    لیڈر ہمارے باہمی نفرت کی آگ پر

    جب سینک چکے گندی سیاست کی روٹیاں

    اب عارضی فتح پہ ندیدوں کو دیکھیے

    اترا کے کھا رہے ہیں حماقت کی روٹیاں

    کتوں کو کھلائیں گے محبت کی غذائیں

    مہماں کو کھلاتے ہیں حقارت کی روٹیاں

    چربی گھٹا لیں اپنی صحت مند عورتیں

    پرہیز میں کھاتی ہیں نزاکت کی روٹیاں

    گھر کے کچن کا بزرگو رکھنا ذرا خیال

    دیکھو وہاں پکیں نہ بغاوت کی روٹیاں

    عقل کل ہی جنہیں چھو کر نہیں گئی

    بانٹو نہ ان میں فہم و فراست کی روٹیاں

    انساں کو ستائے گی سدا بھوک ہوس کی

    جب تک نہ میسر ہوں قناعت کی روٹیاں

    میری صحت کا راز بس اتنا ہے ؔخواہ مخواہ

    کھاتا ہوں روز طنز و ظرافت کی روٹیاں

    مأخذ:

    حرف مکّرر (Pg. 142)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: محمد فضل الرحمن
      • سن اشاعت: 1998

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے