aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صاف لڑکی

MORE BYکیفی حیدرآبادی

    واہ یہ لڑکی ہے کتنی پاک صاف

    صاف کپڑے صاف چہرہ ناک صاف

    میل دانتوں پر نہ ناخن میں کہیں

    اور کپڑوں پر کہیں دھبہ نہیں

    صاف ستھرے دھویا موتی ہاتھ پاؤں

    چاہتا ہے دل کلیجے سے لگاؤں

    آؤ بے بی آؤ جلدی پاس آؤ

    اک مزے کا پیار ہم کو دے کے جاؤ

    آتے ہی پہلے کیا اس نے سلام

    پھر جو پوچھا تو بتایا اپنا نام

    گود میں لے کر کیا پہلے تو پیار

    پھر کہا بیٹی میں تم پر سے نثار

    آپ کیا پڑھتی ہیں کیا کرتی ہیں کام

    آپ کے والد کا ہے کس جا مقام

    بھولی لڑکی نے دیا ہم کو جواب

    دوسری اردو کی پڑھتی ہوں کتاب

    فرسٹ ریڈر پہلی دینیات کی

    اور کلام اللہ سارا پڑھ چکی

    حفظ ہے کشف الخلاصہ سب مجھے

    یاد ہے ہر شعر کا مطلب مجھے

    صاف ستھری ہے میری ہر ایک چیز

    مجھ کو اماں نے سکھائی یہ تمیز

    صاف بستر صاف کمرہ صاف گھر

    میں نے پوچھا بات اس کی کاٹ کر

    ہاتھ منہ کب دھوتی ہو اس نے کہا

    فجر و ظہر عصر و مغرب اور عشا

    پانچ وقتوں کی میں پڑھتی ہوں نماز

    جوتی کو لگتا نہیں بول و براز

    چوتھے دن نہا کر بدلتی ہوں لباس

    چھاواں صابن کنگھی ہے سب میرے پاس

    دانت میرے صاف بھی ہیں پاک بھی

    میرے ہاں منجن بھی ہے مسواک بھی

    آئی پڑھنے کو علی گڑھ سال حال

    عمر کے گزرے ہیں میرے آٹھ سال

    اس سے بھی کم تھا بہت جب میرا سن

    صاف رکھی جاتی تھی میں رات دن

    میرے والد ہیں غلام پنجتن

    میرا گھر ہے حیدرآباد دکن

    سن کے اس پاکیزہ لڑکی کے جواب

    میں نے دیں کیفی دعائیں بے حساب

    مأخذ:

    نظم کیفی حیدرآبادی (Pg. 9)

    • مصنف: کیفی حیدرآبادی
      • ناشر: مطبع شمس الاسلام، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1927

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے