Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمع

MORE BYثاقب کانپوری

    ضبط پر قدرت ہے تجھ کو یہ کہ تو خاموش ہے

    تیرے سینے میں اگرچہ یاس و غم کا جوش ہے

    تیرے اشکوں سے ہے ظاہر رنج بیتابی کا حال

    بزم میں جلنا ہی تیری زندگی کا ہے مآل

    تیری دھیمی روشنی میں ہے نہاں الفت کا راز

    تیری ہر ہر سانس ہے افسانۂ سوز و گداز

    تیرا جلنا درس ہے اہل بصیرت کے لئے

    شمع تو شمع ہدایت ہے محبت کے لئے

    صبر کی محفل میں اک تو ہی ہے لذت آشنا

    ضبط راز عشق میں ہو جاتی ہے خود ہی فنا

    تو نہ ہوتی تو نہ ہوتی بزم عشرت میں ضیا

    تو نہ ہوتی تو نہ ہوتا منکشف راز فنا

    تیری ہی ممنون ہیں شاہ و گدا کی محفلیں

    ہیں تجھی سے پر‌ ضیا شام الم کی منزلیں

    تو نہ ہوتی تو نہ ہوتی خانۂ عشرت میں دھوم

    تیرے ہی دم سے تو ہے کاشانۂ غربت میں دھوم

    بیکسوں کی قبر پر روتی ہے راتوں کو تو ہی

    آنے والا جن کی قبروں پر نہیں ہے کوئی بھی

    سچ بتا اے شمع کس کے ہجر میں روتی ہے تو

    کس کے غم میں آنسوؤں سے اپنا منہ دھوتی ہے تو

    کیا تجھے بھی ہے کسی کی کم نگاہی کا گلا

    کیا تری ہستی بھی ہے یاس و الم میں مبتلا

    ضبط کرتی ہے جسے تو کون سا وہ راز ہے

    کس طلسم راز کی اے شمع تو دم ساز ہے

    مأخذ:

    (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے