Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شیشۂ ساعت کا غبار

شمس الرحمن فاروقی

شیشۂ ساعت کا غبار

شمس الرحمن فاروقی

MORE BYشمس الرحمن فاروقی

    میں زندہ تھا

    مگر میں تیرے سرخ نیلگوں سفید بلبلے میں قید تھا

    ہوا وسیع تھی مگر حدود سے رہا نہ تھی

    نہ میرے پر شکستہ تھے نہ میری سانس کم

    تھا بلبلے کی کائنات میں مرا ہی دم قدم

    مگر مری اڑان سرخ نیلگوں سفید مقبرے کے

    آخری خطوط سے سوا نہ تھی

    میں حال کے اتھاہ پانیوں میں غرق

    یا گذشتہ وقت کے بھنور کے دست آتشیں میں ایک صید زرد تھا

    تو میں نے کیا کیا

    کہ اپنی سانس روک کر کے، آنکھیں میچ کر کے سر کو آگے کر کے

    شانوں کو جھٹک کے

    ایک جست میں ہی جست کی سی سرد چھت کو توڑ کر

    میں اس کے پار ہو گیا

    طلسم سے صدا اٹھی: ''ہمیں شکست ہو گئی

    شکست ہو گئی کست ہو گئی است ہو گئی

    ........تو گئی ........او گئی ........

    شب برات

    آتشیں تماشوں کا سماں

    اٹھا کے میری بچیوں نے ناگہاں

    پچاس پیسے کے انار کے لبوں پہ ایک قطرہ نار رکھ دی

    خاک کو یہ گرم بوسہ کب نصیب تھا!

    انار میں جو قید تھا جو ذرہ ذرہ صید تھا

    وہ جن ابل پڑا

    سیاہیاں سفید سرخ نیلگوں طیور سے چمک اٹھیں

    مگر نہ جانے پھر کدھر طیور اڑ گئے

    انار کو شب برات نے ندی میں دفن کر دیا

    صدائے بازگشت قطرہ قطرہ کنکروں کی طرح غرق ہو گئی

    طلسم رہ گیا مگر طلسم میں جو قید تھا

    وہ اس صدا کے ساتھ کھو گیا

    مأخذ:

    Nai Nazm ka safar (Pg. 235)

    • مصنف: Khalilur Rahman Azmi
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: NCPUL, New Delhi
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے