Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاسی مصلحت

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    ہے یہی دستور دنیا اور یہی دیکھا گیا

    پھول سے خوشبو نکلتے ہی اسے پھینکا گیا

    باغ ہندوستان جن جن کے خون سے سینچا گیا

    دار ناقدری پہ بالآخر انہیں کھینچا گیا

    زندگی میں مل گئے کتنوں کو سرکاری خطاب

    مفت میں ان کو خریدا مفت میں بیچا گیا

    مرنے والوں کو بھی ہر اعزاز پارلیمنٹ میں

    اہتماماً وارثوں کے ہاتھ میں سونپا گیا

    تھے رقم جن میں جہاد و جنگ آزادی کے باب

    طاق نسیاں میں انہی اوراق کو پھینکا گیا

    ہند کی تاریخ کا باب درخشاں پوچھئے

    کیوں سیاسی مصلحت کی آگ میں جھونکا گیا

    ملک میں فرقہ پرستوں کی ہوا چل ہی گئی

    نہ کسی نے سرزنش کی نہ انہیں ٹوکا گیا

    تنگ نظری بغض اور نفرت بھرے ترشول کو

    پیٹھ میں انسانیت کی اس طرح گھونپا گیا

    حضرت آزادؔ کو اعزاز بھارت رتن کا

    ؔخواہ مخواہ ان کے پتے پر ڈاک سے بھیجا گیا

    مأخذ:

    حرف مکّرر (Pg. 131)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • ناشر: محمد فضل الرحمن
      • سن اشاعت: 1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے