Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکون

MORE BYہربنس مکھیہ

    دلچسپ معلومات

    شمارہ 211 اکتوبر نومبر 1997

    ایک طویل عمر

    تم اور میں

    اپنے اپنے گھروں میں بند تھے

    جہاں زندگی نے کڑے پہرے لگا رکھے تھے

    اصولوں کے رشتوں کے اور فرائض کے

    اس تمام مدت میں

    جو شاید سترہ برس تھی یا ستر

    ایک دوسرے کی سانس کی آواز نے

    ہمیں تپش دی

    آواز جو بہت ہلکی بہت مدھم تھی

    تپش جو دور تھرتھراتی لو سے بھی ملائم

    اور ایک دن

    سانسوں کی تپش

    اور تھرتھراتی لو کی آگ میں

    زندگی کے سارے پہرے موم کی طرح پگھل گئے

    ویران گھر میں گلاب کے رنگ

    اور موتیا کی خوشبو کا اضطراب بکھر گیا

    جس نے ہماری پر سکون خاموشی

    کو ریزہ ریزہ کر دیا

    آؤ آج پھر ہم

    تم اور میں

    اپنے پیروں کے ارد گرد

    ہلکی ہلکی لکیروں کے دائرے کھینچے لیں

    یہ لکیریں شاید کبھی دیوار بن جائیں

    اور ہم پھر اپنے اپنے گھروں میں

    سکون کی نیند سو سکیں

    مأخذ:

    Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1971)

    • مصنف: Shamsur Rahman Faruqi
      • اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
      • ناشر: Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad
      • سن اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے