Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم کس سے ملنے آئے ہو

سلیمان اریب

تم کس سے ملنے آئے ہو

سلیمان اریب

MORE BYسلیمان اریب

    تم کس سے ملنے آئے ہو

    کس چہرے سے کام ہے تم کو

    کن آنکھوں سے بات کرو گے

    تم جو چہرہ دیکھ رہے ہو

    اس میں ہیں کتنے ہی چہرے

    جن کو لگائے میں پھرتا ہوں

    تم کس سے ملنا چاہوگے

    اس شاعر سے جس کو تم نے

    دیکھا ہے اسٹیج پہ اکثر

    سب کو بھولے خود کو بھلائے

    بدمستوں کا بھیس بنائے

    جس نے فلک پر حکم چلائے

    سنگ ملامت جس پر آئے

    محفل کی محفل جھوم اٹھی

    جس نے ایسے شعر سنائے

    تم کس سے ملنے آئے ہو

    اس لمبے گورے چہرے سے

    جس پر آگ کے پھول کھلے ہیں

    جو اک سیدھے قدم کو سنبھالے

    دل میں سیکڑوں زخم چھپائے

    اپنی انا کی لاش اٹھائے

    کم ظرفوں کی اس دنیا میں

    کتنے یگوں سے سرگرداں ہے

    تم کس سے ملنے آئے ہو

    اس انساں سے جس کے اندر

    ایک قاتل زانی سارق کے

    تینوں چہرے ایک ہوئے ہیں

    لیکن اس کے ہاتھ بندھے ہیں

    پیروں میں زنجیریں پڑی ہیں

    اور وہ قاتل اب بزدل ہے

    اور وہ زانی اب شوہر ہے

    اور وہ سارق اب منصف ہے

    تم کس سے ملنے آئے ہو

    میں خود اپنے آپ سے مل کر

    پہروں سوچ میں پڑ جاتا ہوں

    کس چہرے سے بات کروں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    تم کس سے ملنے آئے ہو نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے