Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو بھی ایسا سوچتی ہوگی

انوار فطرت

تو بھی ایسا سوچتی ہوگی

انوار فطرت

MORE BYانوار فطرت

    وقت نے ہم کو کس رستے پر لا ڈالا ہے

    دونوں

    اک ان چاہی ہمراہی کی سولی لے کر

    بوجھل بوجھل پاؤں دھرتے جائیں چلتے جائیں

    تو بھی آخر انساں ہے

    تیرے پاس بھی ارمانوں کا ریشم ہوگا

    کبھی کبھی تو تو بھی درد کی سوئی لے کر

    کوئی لمحہ کاڑھتی ہوگی

    چلتے چلتے کبھی کبھی کوئی بھیگا پل

    گئے دنوں کے بحر میں تجھ کو جل تھل کرنا ہوگا

    میرے پاس بھی خوابوں کی

    کچھ دھجیاں باقی ہیں

    میں بھی اکثر چلتے چلتے کھو جاتا ہوں

    ان دھجیوں کو جوڑتا رہتا ہوں

    خود کو ان میں ڈھونڈھتا رہتا ہوں

    کبھی کبھی بستر میں لیٹے

    میں نے اپنے اور ترے مابین

    ایسے ایسے لامتناہی دریا حائل دیکھے ہیں

    جن پر کسی بھی رشتے کا کوئی پل نہیں بننے پاتا

    اک ایسی مجبور سی ہمدردی کی ڈوری میں

    ہم دونوں بندھے ہوئے ہیں

    جس میں ہم نے سمجھوتوں کی

    کتنی گانٹھیں ڈال رکھی ہیں

    وقت کا جبر بھی کیسا ہے

    تجھ کو ''تو'' نہیں رہنے دیتا

    مجھ کو ''میں'' نہیں ہونے دیتا

    جسموں کی یکجائی کہیں کرتا ہے

    روحیں اور کہیں چھوڑ آتا ہے

    مأخذ:

    Quarterly TASTEER Lahore (Pg. 75)

    • مصنف: Naseer Ahmed Nasir
      • اشاعت: Issue No. 4, Jan To Mar.1998
      • ناشر: Room No.-1,1st Floor, Awan Plaza, Shadman Market, Lahore
      • سن اشاعت: Issue No. 4, Jan To Mar.1998

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے