Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علمائے زندانی

شبلی نعمانی

علمائے زندانی

شبلی نعمانی

MORE BYشبلی نعمانی

    دلچسپ معلومات

    ہندوستان پر انگریز حکومت کے دوران کانپور میں ایک مسجد شہید ہوئی اور شبلی اس وقت بمبئی میں تھے خبر ملتے ہی شبلی نے یہ نظم تخلیق کی

    مساجد کی حفاظت کے لیے پولس کی حاجت ہے

    خدا کو آپ نے مشکور فرمایا عنایت ہے

    عجب کیا ہے کہ اب ہر شاہراہ سے یہ صدا آئے

    مجھے بھی کم سے کم اک غسل خانہ کی ضرورت ہے

    پنہائی جا رہی ہیں عالمان دیں کو زنجیریں

    یہ زیور سید سجاد عالی کی وراثت ہے

    یہی دس بیس اگر ہیں کشتگان خنجر اندازی

    تو مجھ کو سستی بازوئے قاتل کی شکایت ہے

    شہیدان وفا کے قطرۂ خوں کام آئیں گے

    عروس مسجد زیبا کو افشاں کی ضرورت ہے

    عجب کیا ہے جو نوخیزوں نے سب سے پہلے جانیں دیں

    کہ یہ بچے ہیں ان کو جلد سو جانے کی عادت ہے

    شہیدان وفا کی خاک سے آئی ہیں آوازیں

    کہ شبلی بمبئی میں رہ کے محروم سعادت ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    علمائے زندانی نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے