aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وید

MORE BYچکبست برج نرائن

    فیض قدرت سے جو تقدیر کھلی عالم کی

    ساحل ہند پہ وحدت کی تجلی چمکی

    مٹ گئی جہل کی شب صبح کا تارہ چمکا

    آریہ ورت کی قسمت کا ستارا چمکا

    اہل دل پر ہوئی کیفیت عرفاں طاری

    جن سے دنیا میں ہوئیں دین کی نہریں جاری

    تھیں کھلی جلوہ گہ خاص میں راہیں ان کی

    واقف راز حقیقت تھیں نگاہیں ان کی

    عرش سے ان کے لیے نور خدا آیا تھا

    بندۂ خاص تھے رشیوں کا لقب پایا تھا

    وید ان کے دل حق کیش کی تصویریں ہیں

    جلوۂ قدرت معبود کی تفسیریں ہیں

    عین کثرت میں یہ وحدت کا سبق وید میں ہے

    ایک ہی نور ہے جو ذرہ و خورشید میں ہے

    جس سے انسان میں ہے جوش جوانی پیدا

    اسی جوہر سے ہے موجوں میں روانی پیدا

    رنگ گلشن میں فضا دامن کہسار میں ہے

    خوں رگ گل میں ہے نشتر کی خلش خار میں ہے

    تمکنت حسن میں ہے جوش ہے دیوانے میں

    روشنی شمع میں ہے نور ہے پروانے میں

    رنگ و بو ہو کے سمایا وہی گلزاروں میں

    ابر بن کر وہی برسا کیا کہساروں میں

    شوق ہو کر دل مجذوب پہ چھایا ہے وہی

    درد بن کر دل شاعر میں سمایا ہے وہی

    نور ایماں سے جو پیدا ہو صفا سینے میں

    عکس اس کا نظر آتا ہے اس آئینے میں

    مأخذ:

    Guldasta-e-Sukhan (Pg. 84 (e) 133)

      • اشاعت: 1922
      • ناشر: نرائن دت سہگل اینڈ سنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1922

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے