Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ماضی

اعجازالحق شہاب

یاد ماضی

اعجازالحق شہاب

MORE BYاعجازالحق شہاب

    زندگی کے سیاہ کمرے میں

    بیتی یادوں کے چند جگنو ہیں

    جو مسلسل تسلیاں دے کر

    مجھ کو سمجھا رہے ہیں برسوں سے

    صرف پانا ہی شرط عشق نہیں

    عشق تو وہ عظیم مرکز ہے

    جس میں ہر شے سے پیار ہوتا ہے

    جس میں کھونا بھی اک عبادت ہے

    اور جب جب یہ بات سن کر کے

    میں ذرا بھی اداس ہوتا ہوں

    تو مری کوٹھری کا ہر کونا

    ٹکٹکی سا لگائے دیکھے ہے

    گویا مجھ سے وہ کہہ رہا ہو یہ

    یاد ماضی عذاب ہے لیکن

    وقت تنہائی یاد کے جگنو

    تجھ کو یہ روشنائی دیتے ہیں

    مصلحت یہ ہی در حقیقت ہے

    جو بھی ہے رب کی بس عنایت ہے

    میں بھی کچھ متفق ہوں اب ان سے

    وقت تنہا سیاہ کمرے میں

    یاد ماضی کی روشنی کے سبب

    میں یہ تنہائی جھیل سکتا ہوں

    اپنے اشکوں سے کھیل سکتا ہوں

    اور ان سب تمام باتوں سے

    اب نتیجہ یہی نکلتا ہے

    یاد ماضی بھلے عذاب سہی

    یاد ماضی خدا کی رحمت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے