Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یقین سے یادوں کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا

افتخار عارف

یقین سے یادوں کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    تم نے جو پھول مجھے رخصت ہوتے وقت دیا تھا

    وہ نظم میں نے تمہاری یادوں کے ساتھ لفافے میں بند کر کے رکھ دی تھی

    آج دنوں بعد بہت اکیلے میں اسے کھول کر دیکھا ہے

    پھول کی نو پنکھڑیاں ہیں

    نظم کے نو مصرعے

    یادیں بھی کیسی عجیب ہوتی ہیں

    پہلی پنکھڑی یاد دلاتی ہے اس لمحے کی جب میں نے

    پہلی بار تمہیں بھری محفل میں اپنی طرف مسلسل تکتے ہوئے دیکھ لیا تھا

    دوسری پنکھڑی جب ہم پہلی بار ایک دوسرے کو کچھ کہے بغیر

    بس یوں ہی جان بوجھ کر نظر بچاتے ہوئے ایک راہداری سے گزر گئے تھے

    پھر تیسری بار جب ہم اچانک ایک موڑ پر کہیں ملے

    اور ہم نے بہت ساری باتیں کیں اور بہت سارے برس

    ایک ساتھ پل میں گزار دئے

    اور چوتھی بار

    اب میں بھولنے لگا ہوں

    بہت دنوں سے ٹھہری ہوئی اداسی کی وجہ سے شاید

    کچھ لوگ کہتے ہیں اداسی تنہائی کی کوکھ سے جنم لیتی ہے

    ممکن ہے ٹھیک کہتے ہوں

    کچھ لوگ کہتے ہیں بہت تنہا رہنا بھی اداسی کا سبب بن جاتا ہے

    ممکن ہے یہ بھی ٹھیک ہو

    ممکن ہے تم آؤ تو بھولی ہوئی ساری باتیں پھر سے یاد آ جائیں

    ممکن ہے تم آؤ تو وہ باتیں بھی میں بھول چکا ہوں جو ابھی مجھے یاد ہیں

    یادوں کے بارے میں اور اداسی کے بارے میں اور تنہائی کے بارے میں

    کوئی بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یقین سے یادوں کے بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے