Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیادہ

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    مری مشق سخن کا جب ہوا ان پر اثر زیادہ

    مہربانی ہے ان کی مجھ پہ کم اور ہے قہر زیادہ

    وہ ویسے بھی رہا کرتی ہیں اپنی ماں کے گھر زیادہ

    وہاں رہ کر بھی وہ رہتی ہیں مجھ سے باخبر زیادہ

    وہ چاہے کھیل چوسر کا ہو یا شطرنج کی بازی

    ہمیشہ چال وہ چلتی ہیں اپنی ایک گھر زیادہ

    وہ کوشش تو بہت کرتا ہے لیکن اڑ نہیں سکتا

    پرندے کے نکل آئے ہیں شاید بال و پر زیادہ

    مرض شوق مسیحائی کا پھیلا ہے وبا بن کر

    مریضوں سے کہیں اب ہو گئے ہیں چارہ گر زیادہ

    خدا محفوظ ہی رکھے ہمیں ان خود پرستوں سے

    جو خود کو جانتے کم ہیں سمجھتے ہیں مگر زیادہ

    غلط فہمی ہے ان کی ؔخواہ مخواہ یا میری خوش فہمی

    سمجھتے ہیں مجھے سب شاعروں میں معتبر زیادہ

    مأخذ:

    (Pg. 41)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے