اختر رضا سلیمی
غزل 9
نظم 1
اشعار 13
تمہارے ہونے کا شاید سراغ پانے لگے
کنار چشم کئی خواب سر اٹھانے لگے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
جسموں سے نکل رہے ہیں سائے
اور روشنی کو نگل رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سنا گیا ہے یہاں شہر بس رہا تھا کوئی
کہا گیا ہے یہاں پر مکان ہوتے تھے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہم آئے روز نیا خواب دیکھتے ہیں مگر
یہ لوگ وہ نہیں جو خواب سے بہل جائیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
یہیں کہیں پہ کوئی شہر بس رہا تھا ابھی
تلاش کیجئے اس کا اگر نشاں کوئی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے