انیس دہلوی
غزل 7
اشعار 11
آپ کا کوئی سفر بے سمت بے منزل نہ ہو
زندگی ایسی نہ جینا جس کا مستقبل نہ ہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آپ کی باتوں میں آ کر کھو دیا دل کا سکوں
زندگی میں دیکھیے میری بچا کچھ بھی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
اس بے وفا پہ مرنے کو آمادہ دل نہیں
لیکن وفا کی ضد ہے کہ مر جانا چاہیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
نگاہ چاہیے بس اہل دل فقیروں کی
برا بھی دیکھوں تو مجھ کو بھلا نظر آئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کیسا عجیب وقت ہے کوئی بھی ہم سفر نہیں
دھوپ بھی معتبر نہیں سایہ بھی معتبر نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے