انور معظم
اشعار 12
وہ حبیب ہو کہ رہبر وہ رقیب ہو کہ رہزن
جو دیار دل سے گزرے اسے ہم کلام کر لو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہمیں بادہ کش درد تمنا
ہمیں پر بند ہے مے خانہ دل کا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
سب دکھاتے ہیں ترا عکس مری آنکھوں میں
ہم زمانے کو اسی طور سے محبوب ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آؤ دیکھیں اہل وفا کی ہوتی ہے توقیر کہاں
کس محفل کا نام ہے مقتل کھنچتی ہے شمشیر کہاں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
آنکھوں میں گھل نہ جائیں کہیں ظلمتوں کے رنگ
جس سمت روشنی ہے ادھر دیکھتے رہو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے