Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Arshi Bhopali's Photo'

عرشی بھوپالی

1921 - 1977 | بھوپال, انڈیا

عرشی بھوپالی کے اشعار

نگاہ ناز کی معصومیت ارے توبہ

جو ہم فریب نہ کھاتے تو اور کیا کرتے

بہت عزیز نہ کیوں ہو کہ درد ہے تیرا

یہ درد بڑھ کے رہا اضطراب ہو کے رہا

ہمیں تو اپنی تباہی کی داد بھی نہ ملی

تری نوازش بیجا کا کیا گلا کرتے

موقوف فصل گل پہ نہیں رونق چمن

نظریں جوان ہوں تو خزاں بھی بہار ہے

عجیب چیز ہے یہ شوق آرزو مندی

حیات مٹ کے رہی دل خراب ہو کے رہا

ہم تو آوارۂ صحرا ہیں ہمیں کیا مطلب

ان کی محفل میں جنوں کی کوئی توقیر سہی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے