Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Azmat Abdul Qayyum Khan's Photo'

عظمت عبدالقیوم خاں

1922 | حیدر آباد, انڈیا

عظمت عبدالقیوم خاں کے اشعار

731
Favorite

باعتبار

زندگی تیرگیٔ شب ہی نہیں

صبح کی روشنی بھی ہوتی ہے

مسرور و مطمئن ہیں بہت تاجران وقت

کیا زندگی کے خواب بھی نیلام ہو گئے

روشنیوں کے شہر میں رہ کر

ہم اندھیروں سے روشناس رہے

غم امروز کا گلہ کیوں ہو

حسن فردا مری نگاہ میں ہے

زندگانی کا لطف تو عظمتؔ

صرف طوفان کی پناہ میں ہے

تجربات غم سے عظمتؔ کو ملا

یہ شعور فن یہ انداز غزل

موت پہروں اداس رہتی ہے

ہم اگر زندگی سے ملتے ہیں

خدا جانے زمانہ آج کس حالت میں رہتا ہے

کہ ویرانوں سے بڑھ کر ہے چمن زاروں کی رسوائی

پھول کس بے دلی سے ہنستے ہیں

آپ کس بے دلی سے ملتے ہیں

کل یہ ممکن ہے کہ لہرائیں خوشی کے گیت بھی

ہر نظر میں آج اک خاموش سا عالم سہی

آباد میکدے بھی ہیں دیر و حرم بھی نہیں

لیکن نہ آدمی کو ملا کوئی آدمی

منزل پہ نظر آئی بہت دورئ منزل

بے ساختہ آنے لگے سب راہنما یاد

اب زمانے سے اور کیا مانگوں

دولت غم بہت زیادہ ہے

شعور زندگی کی روشنی میں

شب غم بھی سحر سے کم نہیں ہے

یہ بات بھی ہے کہ تو بھی نہیں ہے اب میرا

یہ بات بھی ہے کہ تیرے سوا نہیں کوئی

جو بجلیوں کی پناہوں میں تم بنا سکتے

تو اس قدر نہ تمہیں خوف آشیاں ہوتا

پاس آئے تو کشش ہے نہ جمال رنگیں

دور سے پھول نظر آئے تھے خوش رو کتنے

Recitation

بولیے