Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Rafia Shabnam Abidi's Photo'

رفیعہ شبنم عابدی

1943 | ممبئی, انڈیا

رفیعہ شبنم عابدی کے اشعار

خود کشی قتل انا ترک تمنا بیراگ

زندگی تیرے نظر آنے لگے حل کتنے

کس سلیقے سے خیالوں کو زباں دے دے کر

مجھ کو اس شخص نے باتوں میں لگائے رکھا

مجھے تو یاد ہے اب تک وہ کیا زمانہ تھا

ترے جواب کا موسم مرے سوال کے دن

مری باتیں ہمیشہ ہی تمہیں یوں ہی سی لگتی ہیں تو مت سننا

مگر کچھ ہو ہی جائے تو نہ پچھتاؤ نہ گھبراؤ کہا تھا نا

سب سے بڑا یہ جرم تھا میرا اسی لئے بدنام ہوئی

ساری دنیا جہاں گری تھی اسی موڑ پر سنبھلی میں

کوئی شہنائی سے کہہ دو ذرا خاموش رہے

شور اچھا نہیں لگتا مجھے باراتوں کا

Recitation

بولیے