Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Syed Kamran Zubair Kaamii's Photo'

سید کامران زبیر کامی

برطانیہ

سید کامران زبیر کامی کے اشعار

1
Favorite

باعتبار

کہاں تک ساتھ دے گی تو ہمارا دشت غربت میں

تجھے اس قید سے اے زندگی آزاد کرتے ہیں

درخشاں چاند سے رخ نے مری ویران آنکھوں میں

بہت سے بھر دئے جگنو چمک ان میں ابھر آئی

فکر جہاں نہیں ہے امید وفا نہیں

جینے کا کوئی بھی تو بہانہ نہیں رہا

سرد موسم جو گزارا تھا دل ویراں نے

بوڑھے برگد نے وہ موسم نہ گزارا ہوگا

گھر کے سناٹے ترے حلقۂ آغوش میں ہوں

مہرباں تو نے مجھے دشت میں جانے نہ دیا

مرہون التفات فراوانیٔ ستم

آشفتہ حال دشت میں لایا گیا مجھے

سب پہ کیفیت عیاں ہوتی نہیں ہے عشق کی

مبتلائے عشق پر کھلتا ہے یہ راز نہاں

میری نسبت سے کرے تجھ کو نہ رسوا دنیا

خوف پلتا رہا کل تجھ سے ملاقات کے بعد

وہ اکثر دیکھتے ہیں بادل نا خواستہ مجھ کو

نصیب دشمناں یارو یہاں تک بات آ پہنچی

آنسو مری آنکھوں سے نکل جاتے ہیں اکثر

وہ دور محبت کبھی بھولا تو نہیں ہوں

اگر ہے جرم تو مجرم ہے دل جرم محبت کا

خمار قید کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

دل چٹخ جاتا ہے میرا دیکھتا ہوں خود کو جب

برسر پیکار شیشے میں کھڑے اک شخص سے

پھر سے دنیائے محبت اجڑی

پھر سے اک شعر غزل کا ہوگا

تو جب نہیں تھا سامنے تیرے خیال سے

اے چودھویں کے چاند بہلنا پڑا مجھے

Recitation

Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

بولیے