join rekhta family!
ہے مرے پہلو میں اور مجھ کو نظر آتا نہیں
اس پری کا سحر یارو کچھ کہا جاتا نہیں
دونوں تیری جستجو میں پھرتے ہیں در در تباہ
دیر ہندو چھوڑ کر کعبہ مسلماں چھوڑ کر
نہ کیجے وہ کہ میاں جس سے دل کوئی ہو ملول
سوائے اس کے جو جی چاہے سو کیا کیجے
دیر میں کعبے میں میخانے میں اور مسجد میں
جلوہ گر سب میں مرا یار ہے اللہ اللہ
بہ تسخیر بتاں تسبیح کیوں زاہد پھراتے ہیں
یہ لوہے کے چنے واللہ عاشق ہی چباتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
برہمن دیر کو راہی ہوا اور شیخ کعبے کو
نکل کر اس دوراہے سے میں کوئے یار میں آیا
شیخ کہتے ہیں مجھے دیر نہ جا کعبہ چل
برہمن کہتے ہیں کیوں یاں بھی خدا ہے کہ نہیں
کافر ہوں گر میں نام بھی کعبے کا لوں کبھی
وہ سنگ دل صنم جو کبھو مجھ سے رام ہو
جب نشے میں ہم نے کچھ میٹھے کی خواہش اس سے کی
ترش ہو بولا کہ کیوں بے تو بھی اس لائق ہوا
تمام خلق خدا زیر آسماں کی سمیٹ
زمیں نے کھائی ولیکن بھرا نہ اس کا پیٹ
جو از خود رفتہ ہے گمراہ ہے وہ رہنما میرا
جو اک عالم سے ہے بیگانہ ہے وہ آشنا میرا
ارے او خانہ آباد اتنی خوں ریزی یہ قتالی
کہ اک عاشق نہیں کوچہ ترا ویران سونا ہے