aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کراچی, پاکستان
مقبول پاکستانی افسانہ نگار اور صحافی۔
---------O کوشش بسیار کے باوجود وہ لفظ گرفت میں نہ آ سکا جو اس کی آنکھوں کا عیب بیان کرتا۔ وہ جو قدیم عبادت گاہ رہی تھی، اس کا نام کیا تھا۔؟ ڈلفی کا مفہوم کیا تھا۔ وہ، اس کی پیشانی پر کیا رقم کیا گیا تھا؟ وہ۔۔۔ اس کی معنویت ہنوز فہم سے بالاتر
زیب اذکار حسین۔ سب کچھ سامنے بکھرا پڑا تھاہر شے اپنی قیمت مانگ رہی تھی ،اپنے ہونے کی قیمت۔۔۔ یہ وہی ناول تھا جسکے ابواب آپس میں مدغم ہو جاتے ہیں، خلط ملط ہوجاتے ہیں۔۔۔ یہاں پر الفاظ بھی ایک دوسرے میں جذب ہوتے نظر آتے ہیں۔۔۔ یہ پہلے آیئے، پہلے پائیے
کوئی بات واضح نہیں تھی۔ رنگ اسیر کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ایک خط آیا تھا اور اسے پڑھتے پڑھتے اسیر نے گھر سے باہر قدم رکھا اور پھر لوٹنے کا نام نہ لیا۔ اسیر کے ایک دوست کا کہنا تھا کہ خط پڑھتے ہی اسیر کے چہرے کا رنگ اڑ گیا تھا۔ اس کی حالت غیر ہوگئی تھی۔
میں بہت مطمئن تھا کہ وہ افسانہ اپنے پورے سیاق و سباق کے ساتھ نکھر کر سامنے آیا تھا۔ یہ دس صفحات پر مشتمل ایک ایسا افسانہ تھا جس کا آغاز بھی جاندار تھا اور وسطانیہ بھی اور پھر انجام۔۔۔ اس کے بارے میں اتنا ہی کہا جا سکتا ہے کہ اُس میں انجام کار وہ سب کچھ
اب یہ بات حیرت کے مقام سے آگے چلی گئی تھی اب اس میں خوف کا عنصر بھی شامل ہو گیا تھا، پہلے ان کا کئی کئی روز تک نہ آنا کھلتا تھا اور اب جب کہ وہ آنے لگے تھے تو کئی ایک کا، ایک ساتھ آنا کھٹکنے لگا تھا۔ بہت سے خیالات جیسے آپس میں گتھم کتھا ہوگئے تھے، چیزوں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books