Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ziaul Mustafa Turk's Photo'

ضیاء المصطفیٰ ترک

1976 | ملتان, پاکستان

ضیاء المصطفیٰ ترک کے اشعار

420
Favorite

باعتبار

تھوڑی سی بارش ہوتی ہے

کتنی جلدی بھر جاتا ہوں

جب بچوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

مالک ان پھولوں کی عمر دراز کرے

آوازوں میں بہتے بہتے

خاموشی سے مر جاتا ہوں

تجھ کو چھوا تو دیر تک خود کو ہی ڈھونڈتا رہا

اتنی سی دیر میں بھلا تجھ سے کہاں ملا ہوں میں

ہر ایک ساز کو سازندگاں نہیں درکار

بدن کو ضربت مضراب سے علاقہ نہیں

تو کسی صبح سی آنگن میں اتر آتی ہے

میں کسی دھوپ سا دالان میں آ جاتا ہوں

ابر سے اور دھوپ سے رشتہ ہے ایک سا مرا

آئنے اور چراغ کے بیچ کا فاصلہ ہوں میں

کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں

تمہارے بعد کسی خواب سے علاقہ نہیں

قطرہ قطرہ چھت سے ہی رسنے لگی

دھوپ کا رستہ نہ تھا دیوار میں

یوں تو مصحف بھی اٹھائے گئے قسمیں بھی مگر

آخری فیصلہ تلوار اٹھانے سے ہوا

ترے غیاب کو موجود میں بدلتے ہوئے

کبھی میں خود کو ترے نام سے بلاتا ہوا

تری خواہش کسی امکاں کی صورت

ہمیشہ مجھ میں تہہ در تہہ رہی ہے

کواڑ کھلنے سے پہلے ہی دن نکل آیا

بشارتیں ابھی سامان میں پڑی ہوئی تھیں

سمجھ پایا نہیں پر سن رہا ہوں

وہ سرگوشی میں کیا کیا کہہ رہی ہے

میں جاگتے میں کہیں بن رہا ہوں از سر نو

وہ اپنے خواب میں تشکیل کر رہا ہے مجھے

ہم اپنے آپ سے بھی ہم سخن نہ ہوتے تھے

کہ ساری مشکلیں آسان میں پڑی ہوئی تھیں

میرے گریہ سے نہ آزار اٹھانے سے ہوا

فاصلہ طے نئی دیوار اٹھانے سے ہوا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے