aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1901 - 1993 | دلی, انڈیا
اپنے ادبی رسالے ’تحریک‘ کے لیے مشہور
گوپال متل سے کسی نے دریافت کیا، ’’کیوں صاحب! آپ نے اپنی فلاں نظم کانگریسیوں کے لئے لکھی تھی یا کمیونسٹوں کے لئے؟‘‘ متل نے جواباً کہا، ’’صاحب! میں تو درزی ہوں۔ میرا کام ٹوپیاں سیناہے۔ جس کے سر پر جو پوری آجائے، پہن لے۔‘‘
کرشن موہن جن دنوں کمشنر آف انکم ٹکس تھے تو ان کے اعزاز میں ایک دعوت ہوئی، اس میں گوپال متل بھی مدعو تھے۔ کرشن موہن نے غزلیں سنانا شروع کیں، تو مسلسل سناتے ہی رہے۔ اچانک انہوں نے پانی مانگا تو گوپال متل نے میزبان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’اسے پانی
خلیق انجم اور ایم۔ اسلم ایک دو دوستوں کے ساتھ گوپال متل سے ملنے گئے تھے۔ گوپال متل سیخ پا ہورہے تھے اورمسلمانوں کو گالیاں نکال رہے تھے۔ جب خلیق انجم نے پوچھا میاں ایسی کیا بات ہوگئی کہ ہماری پوری قوم کو بے پر کی سنارہے ہو؟ اس پرگوپال متل نے فرمایا کہ، ’’مسلمانوں
Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts
Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books