اپنے ہونے کا جب نشہ بھی نہیں
اپنے ہونے کا جب نشہ بھی نہیں
پھر تو جینے کا کچھ مزہ بھی نہیں
ایک بے چہرگی کا ماتم ہے
اور ہاتھوں میں آئنہ بھی نہیں
کچھ نہ ہونے میں بھی بہت کچھ ہے
کچھ نہ ہوتا تو سوچتا بھی نہیں
ایسے سویا ہوا ہے سناٹا
جیسے اب شہر میں خدا بھی نہیں
یہ بھی ممکن نہیں بچھڑ جائیں
دوسرا کوئی راستہ بھی نہیں
عاشقی میں کمال کرنا ہے
عشق کا کوئی تجربہ بھی نہیں
- کتاب : عشق (Pg. 50)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.