Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عذاب زندگی جب بھی رقم نہیں ہوتا

ترکش پردیپ

عذاب زندگی جب بھی رقم نہیں ہوتا

ترکش پردیپ

MORE BYترکش پردیپ

    عذاب زندگی جب بھی رقم نہیں ہوتا

    وہ لمحہ موت سے بالکل بھی کم نہیں ہوتا

    ہمارے ہاتھ کسی کو دکھائی کیسے دیں

    ہمارے ہاتھ میں کوئی علم نہیں ہوتا

    بہت سے لوگ ہیں جن سے نہیں ملا ہوں میں

    ذرا بھی ان سے نہ ملنے کا غم نہیں ہوتا

    ہماری بات کا ان پر کوئی جواب نہیں

    ہمارا سر بھی تو ان سے قلم نہیں ہوتا

    ہزار اس نے ستم ہم پہ جب کیے تو کھلا

    کہ اب تو ہم سے بھی کوئی کرم نہیں ہوتا

    مأخذ :
    • کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 93)
    • Author : ترکش پردیپ
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے