عذاب زندگی جب بھی رقم نہیں ہوتا
عذاب زندگی جب بھی رقم نہیں ہوتا
وہ لمحہ موت سے بالکل بھی کم نہیں ہوتا
ہمارے ہاتھ کسی کو دکھائی کیسے دیں
ہمارے ہاتھ میں کوئی علم نہیں ہوتا
بہت سے لوگ ہیں جن سے نہیں ملا ہوں میں
ذرا بھی ان سے نہ ملنے کا غم نہیں ہوتا
ہماری بات کا ان پر کوئی جواب نہیں
ہمارا سر بھی تو ان سے قلم نہیں ہوتا
ہزار اس نے ستم ہم پہ جب کیے تو کھلا
کہ اب تو ہم سے بھی کوئی کرم نہیں ہوتا
- کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 93)
- Author : ترکش پردیپ
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.